Monday, February 9, 2015

ISI Key Khilaf Bharti Shar-angez Propaganda Mohem آئی ایس آئی کیخلاف بھارتی شرانگیز پراپیگنڈا مہم


بھارت میں آرایس ایس اوردیگر انتہاءپسند ہندو گروپوں سے تعلق رکھنے والوں نے مسلسل پاکستان اورپاکستان کی نمبر ون انٹیلی جنس ایجنسی آ ئی ایس آئی کیخلاف منفی پراپیگنڈا مہم جاری وساری رکھی ہوئی ہے۔ بیمار ذہنیت رکھنے والے یہ بھارتی میڈیا اینکرزلکھاری منفی پراپیگنڈا ے کے ذریعے گھٹیا قسم کے نفسیاتی آپریشن کی تکمیل کر کے پاکستانی مفادات کو نقصان پہچانا چاہتے ہیں ۔ بھارت کے پاکستان دشمن عزائم کی راہ میں سب سے بڑی رکارٹ پاکستان کی موثر ترین دفاعی لائن آ ئی ایس آئی ہے۔ جولائی2013 میں بھارتی میڈیا نے انڈین انٹیلی بیورو کی فیڈنگ کے تحت آ ئی ایس آئی کے خلاف یہ شرمناک الزام لگا یاکہ آ ئی ایس آئی دہشت گردانہ نیٹ ورک کو متحرک کر کے بھارت میں متعدد ہندو لیڈروں اور بہت سارے شہروں میںانکی تنصیبات کو نشانہ بنائے گی۔ بھارتی حکومت نے سیکورٹی انتظامات کو ہائی الرٹ رکھا کیونکہ آرایس ایس کے چیف موہن بھاگوات کئی بھارتی ریاستوںکا دورہ کررہے تھے  تا ہم تمام کہانی جو آ ئی ایس آئی کو بدنام کرنے کے لیے ممکنہ دہشت گردانہ نیٹ ورک سے متعلق گھڑی گئی بے بنیاد اور شرانگیزثابت ہوئی ہے۔ پاکستان نے بھارتی منفی پراپیگنڈا ے اور شرانگیزی کو نظرانداز کرتے ہوئے تجویز کیا کہ اس طرح کےبے بنیادالزامات بھارت اور پاکستان کے درمیان امن عمل کو تباہ کر سکتے ہیں لیکن بھارتی پراپیگنڈا ہ کاروں نے کوئی سبق حاصل نہیں کیا اور پاکستانی مشورے کو نظرانداز کر دیا حال ہی میں Deccan Chronicle نے اسطرح کی ایک طرح کی ایک من گھڑت اور شرانگیزکہانی بعنوان پاکستانی آ ئی ایس آئی بھارتی اقتصادی مراکز اور اہم تنصیبات کو نشانہ بنا سکتی ہے۔7نومبر 2014 کو نمر تابی جی آہو جا کی رپورٹ کے مطابق کے نئے دہشت گردانہ موڈول جسے آئی ایس آئی نے تربیت فراہم کی ہے بھارت میں داخل ہو گیا ہے جوکہ بھارتی اقتصادی تنصیبات بشمول رزیو و بنک، بمبئی سٹاک ایکسچینج ، نیو دلی تہاڑ جیل، بنگلور بی ایس ایف ہیڈکوارٹر جلندر، پٹیالہ جیل پنجاب اور نیو آوانتی پورہ جموں کشمیر کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ بھارتی انٹیلیجنس بیورو نے یہ اطلاع بھی بھارتی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دی کہ دہشت گرد گروپ بھارت میں راجستھان بارڈر کے ذریعے داخل ہو ا ہے جو کہ پونے کی پونے کی طرف بڑھ رہا ہے ۔ جنہیں لوکل سلیپرسل سے اسلحہ اور ایمونیشن فراہم کیا جائےگا۔’بھارتی را “کی ایما پر کام کرنے والے صحافیوں اور لکھاریوں کی طرف سے اس طرح کی میڈیا رپورٹوں میں نہ صرف پاکستان اور آئی ایس آئی پر انتہائی خطرناک الزامات لگائے گئے ہیں کہ پاکستان اور آئی ایس آئی دہشت گردوں کو تربیت دے کر بھارتی اہداف کو نشانہ بنانے کے لئے بھیج رہے ہیں ۔ اسی طرح کی رپورٹوں کا مقصد پاکستان کے امیج اور آئی ایس آئی کے وقار کو نقصان پہنچانا ہے۔ ان تمام بے بنیاد رپورٹوں سے جہاں لکھنے والوں کی بیمار ذہنیت ظاہر ہو جاتی ہے وہاں را کے میڈیا ونگ سے تعلق رکھنے والے لکھاریوں کے آئی ایس آئی کے خلاف مظامین پاکستان اور آئی ایس آئی کے متعلق بھارتی مذموم مقاصد کو بے نقاب کر رہے ہیں۔


جہاں کہیں بھی بھارت میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے تو فوری طور پر بھارتی “را” اور انڈین میڈیا پاکستان اور آئی ایس آئی پر بغیر تحقیق کئے دہشت گردانہ اقدامات کی سرپرستی کا الزام لگادیتے ہیں۔ بار بار پاکستان اور آئی ایس آئی کے خلاف بے بنیاد اور شر انگیز رپورٹوں کے بعد اب خدشہ یہ ہے کہ بھارتی را خود ہی اپنے ملک میں دہشت گردانہ کاروائی کرکے اور اس کا الزام خود کو سچ ثابت کرنے کے لئے آئی ایس آئی پر نہ لگا دے ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان فاٹا اور بلوچستان میں عدم استحکام کی بھارتی کوششوں اور تخریب کاری کو کھل کر بے نقاب کرے افغانستان میں بھارتی قونصلیٹ تحریک طالبان پاکستان اور بلوچ علیحدگی پسندوں کو سرمایہ اسلحہ اور تربیت فراہم کر رہے ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ تحریک طالبان پاکستان کے کچھ گروپوں جو کہ داعش کی طرف رجحان رکھتے ہیں کو متحد رکھنے کے لئے بھارت اپنی چالیں چل رہا ہے۔ تاہم آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے جس کے نتیجے میں اس کی دال نہیں گل سکتی اسی مقصد کے لئے آئی ایس آئی اور پاکستان کو دباو میں رکھنے کے لئے بھارتی را کچھ بھی کرسکتی ہے۔ تاہم پاکستانی میڈیا کو پاکستانیت کا حق ادا کرتے ہوئے بھارتی “را” اور ان کے لئے پالک صحافیوں اور لکھاریوں کے شر انگیز مضامین اور رپورٹوں کا بھر پور جواب دینا چاہئے۔

No comments: